مرکز اہلحدیث جی سکس اسلام آباد
مختصر تعارف
سال 1968 کی مرکزی جمعیت اہلحدیث کی سالانہ کانفرنس لیاقت باغ راولپنڈی میں منعقد ہوئی تھی جس کی صدارت حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہّ(اس وقت کے ) امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث نے فرمائی تھی اور اس مجلس استقبالیہ کے صدر حافظ محمد ذبیح تھے۔ راولپنڈی کی یہ عظیم الشان کانفرنس اس لحاظ سے امتیازی حیثیت کی حامل تھی کہ اس کے مقررین میں مولانا سید بدیع الدین شاہ الراشدی سندھ، علامہ احسان الہی ظہیر، حافظ عبدالحق صدیقی ، ساہیوال، مولانا محمد حسین شیخوپوری جیسے چوٹی کے علماء شامل تھے۔ کانفرنس کی بعض نشتوں کی صدارت مرکزی وزراء نے کی اور مہمانان خصوصی کے طور پر اسلامی ممالک کے کچھ سفیر حضرات نے بھی شمولیت کی تھی۔اس کانفرنس کے جملہ امور پنڈال کی تزئین و آرائش، کثرت حاضرین، مؤثر تقاریر و خطبات اور قیام و طعام کے وسیع اور پر لطف انتظامات میں حافظ ذبیح کی انتظامی صلاحیتیں اپنے عروج پر تھیں۔
اسی موقع پر اسلام آباد کی مرکزی جامع مسجد اہل حدیث کا سنگ بنیاد امیر جمعیت حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ نے اپنے دست مبارک سے رکھا، جس میں حافظ ذبیح کے شاگرد رشید اور ہمارےفاضل دوست مولانا عبدالعزیز حنیف حفظہ اللہ روز اول سے آج تک خطیب چلے آرہے ہیں۔جن کی تبلیغی و تنظیمی کاوشوں سے آج اسلام آباد میں بہت سی مساجد اور دینی مدارس کا جال پھیلا ہوا ہے(تحریر: مولانا محمد یوسف انور۔ عنوان بھولی بسری یادیں مولانا حافظ محمد اسماعیل ذبیح، ہفت روزہ اہلحدیث لاہورجلد 42، شمارہ 19۔تاریخ 13تا 19 مئی2011 صفحہ 16-15) ۔
شہر اسلام آباد میں مرکز اہلحدیث،بلاشبہ اہلحدیثوں کاپہلا مرکز ہےجس کا قیام،اہلحدیث عوام کے لیے بالعموم اور اہلیان اسلام آباد کے لیے بالخصوص کسی نعمت سے کم نہیں ہے،یوٹیلیٹی سٹور،فیڈرل گورنمنٹ سکول اور آبپارہ آرکیڈ کے حصار میں واقع مرکز اہلحدیث کی پر شکوہ عمارت اپنی طرز تعمیر کا انوکھا شاہکار ہے،جہاں علامہ عبدالعزیز حنیف رحمہ اللہ کے انتقال کے بعد ڈاکٹر عزیز الرحمن حفظہ اللہ کی زیر امارت مرکزی جمعیت اہلحدیث جی سکس اسلام آباد کا بہترین نظم قائم ہے ۔اور مولانا ابوبکرصدیق حنیف حفظہ اللہ مرکز اہلحدیث میں خطابت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
مرکز اہلحدیث جی سکس اسلام آباد
مختصر تعارف
سال 1968 کی مرکزی جمعیت اہلحدیث کی سالانہ کانفرنس لیاقت باغ راولپنڈی میں منعقد ہوئی تھی جس کی صدارت حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہّ(اس وقت کے ) امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث نے فرمائی تھی اور اس مجلس استقبالیہ کے صدر حافظ محمد ذبیح تھے۔ راولپنڈی کی یہ عظیم الشان کانفرنس اس لحاظ سے امتیازی حیثیت کی حامل تھی کہ اس کے مقررین میں مولانا سید بدیع الدین شاہ الراشدی سندھ، علامہ احسان الہی ظہیر، حافظ عبدالحق صدیقی ، ساہیوال، مولانا محمد حسین شیخوپوری جیسے چوٹی کے علماء شامل تھے۔ کانفرنس کی بعض نشتوں کی صدارت مرکزی وزراء نے کی اور مہمانان خصوصی کے طور پر اسلامی ممالک کے کچھ سفیر حضرات نے بھی شمولیت کی تھی۔اس کانفرنس کے جملہ امور پنڈال کی تزئین و آرائش، کثرت حاضرین، مؤثر تقاریر و خطبات اور قیام و طعام کے وسیع اور پر لطف انتظامات میں حافظ ذبیح کی انتظامی صلاحیتیں اپنے عروج پر تھیں۔
اسی موقع پر اسلام آباد کی مرکزی جامع مسجد اہل حدیث کا سنگ بنیاد امیر جمعیت حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ نے اپنے دست مبارک سے رکھا، جس میں حافظ ذبیح کے شاگرد رشید اور ہمارےفاضل دوست مولانا عبدالعزیز حنیف حفظہ اللہ روز اول سے آج تک خطیب چلے آرہے ہیں۔جن کی تبلیغی و تنظیمی کاوشوں سے آج اسلام آباد میں بہت سی مساجد اور دینی مدارس کا جال پھیلا ہوا ہے(تحریر: مولانا محمد یوسف انور۔ عنوان بھولی بسری یادیں مولانا حافظ محمد اسماعیل ذبیح، ہفت روزہ اہلحدیث لاہورجلد 42، شمارہ 19۔تاریخ 13تا 19 مئی2011 صفحہ 16-15) ۔
شہر اسلام آباد میں مرکز اہلحدیث،بلاشبہ اہلحدیثوں کاپہلا مرکز ہےجس کا قیام،اہلحدیث عوام کے لیے بالعموم اور اہلیان اسلام آباد کے لیے بالخصوص کسی نعمت سے کم نہیں ہے،یوٹیلیٹی سٹور،فیڈرل گورنمنٹ سکول اور آبپارہ آرکیڈ کے حصار میں واقع مرکز اہلحدیث کی پر شکوہ عمارت اپنی طرز تعمیر کا انوکھا شاہکار ہے،جہاں علامہ عبدالعزیز حنیف رحمہ اللہ کے انتقال کے بعد ڈاکٹر عزیز الرحمن حفظہ اللہ کی زیر امارت مرکزی جمعیت اہلحدیث جی سکس اسلام آباد کا بہترین نظم قائم ہے ۔اور مولانا ابوبکرصدیق حنیف حفظہ اللہ مرکز اہلحدیث میں خطابت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔